پارلیمان میں داخلے کے وقت ارکان کی میڈیا سے گفتگو خلاف ضابطہ قرار۔۔۔سکیورٹی انتظامات مزید سخت کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد (رم نیوز) پارلیمان میں داخلے کے وقت ارکان کی میڈیا سے گفتگو خلاف ضابطہ قرار دی گئی ہے اور سکیورٹی انتظامات مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔نجی ٹی وی کے رپورٹ کے مطابق پاکستان کے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے کچھ نئے ضوابط طے کیے ہیں جس کے تحت ارکان کو پارلیمنٹ ہاؤس کے مرکزی دروازے پر میڈیا سے گفتگو کرنے سے روک دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ اسمبلی اجلاس میں خواجہ آصف نے سپیکر کی توجہ اس طرف دلائی تھی اس پر سپیکر ایاز صادق نے بھی نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کا عندیہ دیا تھا ۔ اجلاس میں سکیورٹی پر خصوصی تحفظات کااظہار کیاگیاتھا۔ جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق صرف قومی اسمبلی کے پریس کارڈز پر صحافیوں کا پارلیمنٹ ہاؤس میں داخلہ ممکن ہو سکے گا۔

پارلیمنٹ ہاؤس اور ارکان پارلیمنٹ کے احترام کے لیے اقدامات اٹھاتے ہوئے لیتے ہوئے پارلیمنٹ کے گیٹ نمبر 1 پر غیرضروری ہجوم ختم کیے جائیں گے۔ ممبران پارلیمنٹ کے داخلے کے دوران کسی قسم کی رکاوٹ نہیں ڈالی جائے گی۔پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ نمبر ون کے سامنے یا اندر میڈیا سے بات چیت نہیں کی جائے گی۔اس سلسلے میں وزارت داخلہ اور اسلام آباد پولیس قومی اسمبلی سٹاف اور سیکیورٹی کی معاونت کریں گے۔ج

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق سینیٹ کا کارڈ رکھنے والے مہمان صرف سینیٹ سے متعلقہ حصوں تک محدود رہیں گے۔ گیٹ نمبر ایک سے لفٹس تک سکیورٹی گارڈز تعینات کیے جائیں گے جو ممبران پارلیمنٹ کی اسمبلی ہال تک رسائی ممکن بنائیں گے۔