برطانیہ نے اسرائیل کی مدد کے لیے تیاری شروع کر دی، خطے میں بڑی جنگ کا خدشہ بڑھ گیا

لندن / تہران (رم نیوز)مشرقِ وسطیٰ میں جاری کشیدگی کے تناظر میں برطانیہ نے بھی اسرائیل کی مدد کے لیے عسکری اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ برطانوی وزیرِ اعظم نے اعلان کیا ہے کہ لڑاکا طیارے، عسکری ساز و سامان اور A400M ملٹری ٹرانسپورٹ طیارے سمیت دیگر دفاعی وسائل مشرقِ وسطیٰ بھیجے جا رہے ہیں۔مزید یہ کہ فضائی کارروائیوں کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے لیے KC-3 ری فیولنگ طیارہ قبرص منتقل کر دیا گیا ہے۔

ایرانی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ برطانیہ کا ایک جنگی بحری جہاز خلیج فارس کے قریب ایرانی سمندری حدود میں داخل ہوا، جو مبینہ طور پر اسرائیلی فوج کی مدد اور میزائل رہنمائی کے لیے لایا گیا تھا۔ ایرانی بحریہ نے اس جہاز کی نقل و حرکت پر ردعمل دیتے ہوئے مسلح ڈرونز روانہ کیے، جنہوں نے بحری جہاز کو خبردار کیا اور اسے راستہ بدلنے پر مجبور کر دیا۔

ایرانی حکام نے کہا ہے کہ خطے میں کسی بھی "غیر علاقائی طاقت" کی مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور ملکی دفاع کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔

برطانیہ کی جانب سے براہ راست عسکری شمولیت کے اعلان کے بعد خطے میں ایک بڑی جنگ کے خطرات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ اسرائیل پہلے ہی ایران، لبنان اور یمن کے حوثی گروپوں کے ساتھ براہ راست تنازع میں الجھا ہوا ہے، جبکہ امریکہ نے بھی بعض دفاعی نظام مشرقِ وسطیٰ منتقل کیے ہیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر مغربی طاقتوں کی براہ راست مداخلت جاری رہی تو مشرقِ وسطیٰ ایک وسیع تر بین الاقوامی محاذ جنگ میں تبدیل ہو سکتا ہے۔