اسلام آباد (رم نیوز)حکومتِ پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سال 2026 کے نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کی سفارش کر دی ہے۔ اس اقدام کا مقصد جنوبی ایشیا میں حالیہ بحران کے دوران ان کے کردار کا اعتراف کرنا ہے، جس کے نتیجے میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں کمی آئی اور ممکنہ ایٹمی تصادم ٹال دیا گیا۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق، صدر ٹرمپ نے مئی 2025 میں پاکستان اور بھارت کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران اسلام آباد اور نئی دہلی کے ساتھ سفارتی روابط قائم کیے، جن کے نتیجے میں 10 مئی کو جنگ بندی عمل میں آئی۔ پاکستان نے ٹرمپ کی کوششوں کو "اہم اور فیصلہ کن" قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت نے خطے کو ایک سنگین بحران سے نکالا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر میں سنجیدہ دلچسپی اور پائیدار حل کی حمایت کو سراہا گیا ہے۔ پاکستان نے صدر ٹرمپ کو نہ صرف اس بحران میں ثالث کا کردار ادا کرنے پر سراہا بلکہ انہیں ایک امن دوست رہنما قرار دیا، جن کی قیادت عالمی سطح پر استحکام کی ضامن بن سکتی ہے، خصوصاً مشرق وسطیٰ جیسے خطوں میں۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں نوبل انعام دیا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھامیں نے روانڈا، کانگو، سربیا، کوسوو، اور سب سے بڑھ کر پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کرائی۔ نوبل انعام صرف لبرلز کو ملتا ہے، یہ لوگ مجھے کبھی نہیں دیں گے۔