ایران کا آبنائے ہرمز بند کرنے کا اعلان، امریکی اہداف پر جوابی کارروائی کی دھمکی

تہران (رم نیوز)ایران نے امریکہ کی جانب سے جوہری تنصیبات پر کیے گئے فضائی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے آبنائے ہرمز بند کرنے اور مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا اعلان کر دیا ہے۔ ایرانی قیادت نے خبردار کیا ہے کہ امریکہ کو اس جارحیت کا خمیازہ بھرپور انداز میں بھگتنا پڑے گا۔

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ "امریکہ نے جنگ کا آغاز کر کے اپنے لیے نقصان کا دروازہ کھولا ہے، اب اس کے نتائج کی ذمہ داری مکمل طور پر امریکی حکومت پر عائد ہوگی۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکی کارروائی کو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’امریکہ نے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنا کر بین الاقوامی اصولوں کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔

انہوں نے استنبول میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنی خودمختاری، قومی مفادات اور عوام کے تحفظ کیلئے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔ عراقچی نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے کیے گئے مذاکراتی وعدوں کی خلاف ورزی کی ہے، جس کا خمیازہ صرف واشنگٹن نہیں، بلکہ پوری دنیا بھگت سکتی ہے۔

ایرانی وزارتِ خارجہ نے اپنے سخت ردعمل میں کہا ہے کہ ’’امریکہ نے اسرائیلی حمایت میں ایران کے پرامن جوہری پروگرام کو نشانہ بنا کر ایک خطرناک جنگ کی بنیاد رکھ دی ہے۔‘‘ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران عالمی اصولوں کے تحت اپنے دفاع کا پورا حق رکھتا ہے، اور وہ اپنی قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

ایران کی پاسداران انقلاب نے واضح کیا ہے کہ اب خطے میں موجود تمام امریکی تنصیبات، جنگی اثاثے اور اہلکار ہمارے نشانے پر ہیں۔ بیان میں خبردار کیا گیا کہ ’’اب ہمارے لیے جنگ شروع ہو چکی ہے، اور کسی بھی وقت کارروائی کی جا سکتی ہے۔ ایرانی حکام کے مطابق حملے سے پہلے ہی فردو، نطنز اور اصفہان کی جوہری تنصیبات کو خالی کر لیا گیا تھا، اور وہاں کوئی حساس مواد موجود نہیں تھا۔ قومی جوہری سلامتی مرکز کے مطابق کسی قسم کی تابکاری ریکارڈ نہیں ہوئی اور شہریوں کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مشن نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ امریکہ کی ’’غیرقانونی جارحیت‘‘ پر ہنگامی اجلاس بلایا جائے اور ذمہ داروں کے خلاف بین الاقوامی قانون کے تحت کارروائی کی جائے۔ ایرانی مشن نے کہا کہ اس سنگین اقدام کو نظر انداز کرنا اقوام متحدہ کے چارٹر کی نفی ہوگی۔

ایران کی جوہری توانائی تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ امریکی حملے کے باوجود جوہری صنعت کی ترقی کا عمل جاری رہے گا۔ فلسطینی تنظیم حماس اور یمن کی انصار اللہ (حوثی) نے بھی امریکی کارروائیوں کی شدید مذمت کی ہے اور اسے خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھانے کی کوشش قرار دیا ہے۔