واشنگٹن (رم نیوز) امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ نے ایک بڑے فوجی آپریشن کے دوران ایران کی جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت پر اعتماد کرنا ہوگا کیونکہ وہ خطے میں امن کے خواہاں ہیں۔
پینٹاگون میں پریس بریفنگ کے دوران، امریکی فضائیہ کے سربراہ جنرل ڈین کین کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے پیٹ ہیگستھ نے کہا کہ آپریشن "مڈ نائٹ ہیمر" گزشتہ رات جنرل کوریلا کی نگرانی میں کامیابی سے مکمل کیا گیا، جس میں ایران کے تینوں بڑے جوہری پلانٹس کو نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ کارروائی ایران کے نظام حکومت کی تبدیلی کے لیے نہیں بلکہ صرف اس کی جوہری صلاحیت کو ختم کرنے کے لیے کی گئی، اور اس دوران شہری آبادی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
ہیگستھ کا کہنا تھا کہ امریکہ نے بارہا ایران کو جوہری ہتھیار حاصل نہ کرنے کے لیے خبردار کیا تھا۔ ان کے مطابق، ایران کو معاہدے پر عملدرآمد کے لیے 60 دن دیے گئے تھے، تاہم ایران نے عالمی مطالبات کو نظرانداز کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ "اسرائیل نے ابتدائی مرحلے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں اور اسے مکمل اتحادی حمایت حاصل ہے۔ اب دنیا کو صدر ٹرمپ کی بات سننی ہوگی جو امن کی بحالی کے لیے فیصلہ کن اقدامات کر رہے ہیں۔
دوسری جانب، امریکی فضائیہ کے سربراہ جنرل ڈین کین نے کہا کہ بی ٹو بمبار طیاروں کی مدد سے تاریخ کا سب سے بڑا فضائی آپریشن انجام دیا گیا، جبکہ درجنوں ٹاماہاک میزائل بھی استعمال کیے گئے۔ ان کے مطابق، ایرانی فضائی دفاعی نظام امریکی طیاروں کا سراغ لگانے میں ناکام رہا اور حملے کے دوران کسی ایرانی طیارے نے پرواز نہیں کی۔
جنرل کین نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی افواج کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا، اور یہ آپریشن امریکہ کی عسکری صلاحیتوں کا واضح ثبوت ہے۔