تہران (رم نیوز)امریکی حملے کے بعد ایران نے سخت ردعمل دیتے ہوئے آبنائے ہرمز بند کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ ایرانی پارلیمنٹ نے اس اقدام کے حق میں ووٹ دے دیا، تاہم حتمی فیصلہ سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کرے گی۔
ایرانی میڈیا کے مطابق، پارلیمنٹ کا یہ فیصلہ امریکی فضائی حملے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں ایران کی تین جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ قومی سلامتی اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے کیا گیا ہے۔
آبنائے ہرمز خلیج فارس اور خلیج عمان کے درمیان واقع ایک اہم سمندری گزرگاہ ہے، جہاں سے عالمی سطح پر برآمد ہونے والے خام تیل کا بڑا حصہ گزرتا ہے۔ اس کی اسٹریٹجک اہمیت کے باعث، اس کی بندش عالمی توانائی مارکیٹ پر گہرے اثرات مرتب کر سکتی ہے۔
مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے تناظر میں یہ پیش رفت عالمی سطح پر تشویش کا باعث بنی ہے۔ خلیج عمان میں دو آئل ٹینکروں کے حالیہ تصادم کے بعد پہلے ہی خطے میں خطرات میں اضافہ ہو چکا ہے۔
ماہرین کے مطابق، آبنائے ہرمز کی ممکنہ بندش کے بعد خام تیل کی قیمتیں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، صرف ایک ماہ میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں 23 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جبکہ یہ شرح جنوری کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔