ممبئی(رم نیوز)مہاراشٹرا حکومت نے سرکاری سکولوں میں ہندی کو تیسری زبان کے طور پر پڑھانا لازمی قرار دیا ہے، جس پر اپوزیشن اور عوامی سطح پر شدید ردعمل دیکھنے کو مل رہا ہے۔شیو سینا کے سربراہ اُدھاو ٹھاکرے اور ایم این ایس کے رہنما راج ٹھاکرے نے ہندی پڑھانے کے فیصلے کے خلاف ایک مشترکہ احتجاج کیا، جس سے دونوں جماعتوں کے درمیان سیاسی اتحاد کی جھلک سامنے آئی۔
دوسری جانب، مراٹھی نہ بولنے پر تشدد کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔ ایم این ایس کے کارکنوں نے مراٹھی نہ بولنے والوں کو تشدد کا نشانہ بنایا، جس سے کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ماہرین کے مطابق، یہ تنازعہ مقامی انتخابات پر اثر انداز ہو سکتا ہے، مگر زبان کی سیاست کا اثر وقت کے ساتھ کم ہو سکتا ہے۔