اسلام آباد(رم نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی طرف سے بغیر مناسب مہلت کے ٹیکس ریکوری نوٹسز جاری کرنے کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ ٹیکس گزاروں کو نوٹسز میں مناسب وقت دیے بغیر فوری ریکوری کرنا قانون اور انصاف کے اصولوں کے خلاف ہے۔
جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ کمشنر انکم ٹیکس کا ایک ہی دن میں اپیل کا فیصلہ سنانا اور اسی دن ریکوری نوٹس جاری کرنا انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہے۔عدالت نے ایف بی آر کی انٹرا کورٹ اپیلز کو مسترد کرتے ہوئے نجی کمپنیوں کے خلاف 2.92 ارب اور 1.88 ارب روپے کی ٹیکس ریکوری نوٹسز کالعدم قرار دیے۔ ان کیسز میں نوٹس اپیل کی سماعت کے دن جاری کیے گئے، جسے عدالت نے غیر قانونی قرار دیا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ سیکشن 140 کے تحت بینکوں کو فوری ادائیگی کے نوٹس جاری کرنا قانون کی روح کے منافی ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ ٹیکس افسر کا تحریری فیصلہ ٹیکس گزار کو باضابطہ طور پر موصول ہونا چاہیے اور "بائی دیٹ" کا مطلب مناسب مہلت دینا ہے، نہ کہ اسی دن ادائیگی کی شرط لگانا۔عدالت نے کمشنر ان لینڈ ریونیو کے آمرانہ رویے کو بھی مسترد کیا اور کہا کہ ایف بی آر اپنے موقف کو عدالت میں ثابت کرنے میں ناکام رہا۔ نوٹس جاری کرنے اور بینکوں سے رقوم نکالنے کے عمل کو غیر قانونی قرار دیا گیا۔
سپریم کورٹ نے ٹیکس وصولی اور شہریوں کے بنیادی حقوق کے درمیان توازن قائم رکھنے پر زور دیا۔