کوئٹہ (رم نیوز)بلوچستان ہائیکورٹ نے کوئٹہ کے نواحی علاقے ڈیگاری میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے بانو ستکزئی اور احسان اللہ سمالانی کے قتل کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور آئی جی بلوچستان کو کل طلب کر لیا ہے۔
دوسری جانب، جوڈیشل مجسٹریٹ اختر شاہ کی نگرانی میں مقتولہ بانو ستکزئی کی قبر کشائی عمل میں لائی گئی تاکہ فرانزک شواہد حاصل کیے جا سکیں۔بتایا گیا ہے کہ یہ واقعہ عید الاضحیٰ سے تین روز قبل پیش آیا، جب بانو ستکزئی اور احسان اللہ سمالانی کو پسند کی شادی کرنے پر ’کاروکاری‘ کے الزام میں قتل کیا گیا۔ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان سردار سرفراز بگٹی نے فوری نوٹس لیتے ہوئے پولیس کو کارروائی کی ہدایت دی۔
پولیس نے مرکزی ملزم بشیر احمد، ستکزئی قبیلے کے سردار سردار شیر باز ستکزئی، ان کے چار بھائی، دو محافظوں اور دیگر متعدد افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ مقدمہ ہنہ اوڑک تھانے میں ایچ ایچ او کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔
مدعی مقدمہ کے مطابق، مقتول جوڑے کو سردار شیر باز کے سامنے پیش کیا گیا جہاں انہیں ’کاروکاری‘ کا فیصلہ سنایا گیا اور بعد ازاں انہیں گاڑیوں میں لے جا کر ڈیگاری میں فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا۔بلوچستان ہائیکورٹ اور پولیس کی جانب سے واقعے کی تحقیقات تیزی سے جاری ہیں۔